لاپتا شہری کیس؛ اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈی جی آئی ایس آئی کو پیش ہونے کا حکم

ویب ڈیسک  پير 24 مارچ 2014
ڈی جی آئی ایس آئی ا گلی سماعت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر لاپتہ شخص کے حوالے سے بیان حلفی جمع کرائیں ، عدالت۔ فوٹو فائل

ڈی جی آئی ایس آئی ا گلی سماعت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر لاپتہ شخص کے حوالے سے بیان حلفی جمع کرائیں ، عدالت۔ فوٹو فائل

اسلام آباد:  ہائی کورٹ نے راولپنڈی سے لاپتا ایک شہری کی بازیابی کے لئے دائر دخواست پر ڈی جی آئی ایس آئی کو ذاتی طور پر طلب کرلیا۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ریاض احمد خان نے لاپتا شخص محمد عارف کی اہلیہ پروین بی بی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی، کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل محمد عارف کو آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے اس کے 2 ساتھیوں سمیت تحویل میں لیا تا تاہم اس کے 2 ساتھیوں کو تو بعد میں رہا کردیا گیا لیکن عارف کے اہل خانہ ان کی اب تک راہ دیکھ رہے ہیں اور شدید کرپ اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔

مدعی کی درخواست پر سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اس معاملے پر آئی ایس آئی کو جواب داخل کرانے کے لئے 6 ہفتوں کی مہلت دی جائے جس پر جسٹس ریاض احمد خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اہنے ریمارکس میں کہا کہ کیا ملک میں آئین و قانون نہیں، اس سلسلے میں کوئی مسئلہ ہے تو اسے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے ڈی جی آئی ایس آئی کوا گلی سماعت میں  ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے لاپتا شخص کے حوالے سے بیان حلفی بھی جمع کرانے کی ہدایت کردی، کیس کی سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔